راجن پور ( ڈسٹر کٹ رپورٹر ) ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی
گورچانی نے کہا ہے کہ جن علاقوں میں سیلاب کے باعث 40فیصد یا اس سے زائد
نقصانات ہوئے ہیں وہاں ہر خاندان کے سربراہ کو بلا امتیاز 25ہزار روپے مالی
امداد دی جائے گی۔مالی امداد کی ادائیگی کا عمل اگلے چند روز میں شروع
کردیا جائے گا۔دوسرے مرحلے میں گھروں اور فصلوں کے نقصانات کا مستند سروے
کرکے وسط اکتوبر میں مالی امداد کی ادائیگی کے کام کا آغاز کیا جائے گاکہ
سیلاب متاثرین کو مالی امداد کی ادائیگی کے لئے بھرپور آگاہی مہم چلائی
جائے گی ادائیگی کے عمل کے لئے ہر متعلقہ ضلع کے گاؤں ، گاؤں میں آگاہی دی
جائیگی ۔ان خیالاے کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے ملاقات
کے دوران کیا ۔ڈپٹی سپیکر نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ
متاثرین کی رہنمائی اور معلومات کی فراہمی کے لئے خصوصی انتظامات کئے جائیں
آدائیگی کے لئے قائم کئے جانے والے خصوصی مراکز میں متاثرین کے لئے ضروری
سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بحالی کے
کاموں کو قومی جذبے کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے ۔سیلاب
متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں میں تعلیم کا تعطل نہیں ہونے کے بارے بھی
اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کیلئے متبادل انتظامات
بھی کئے گئے ہیں۔ تباہ ہونے والے مکانات کے رہائشیوں کو مفت خیمے دیئے جا
رہے ہیں ۔ آمد و رفت کی سہولت بحال کرنے کیلئے متاثرہ سڑکو ں کی تعمیر و
مرمت کا کام جلد مکمل کیا جائے گاجہاں جہاں سیلابی ریلہ گیا وہاں شہبازشریف
پہنچے اوراپنی نگرانی میں لوگوں محفوظ مقامات پر منتقل کرایا عمران خان
سیلاب کی شدت کم ہونے کے بعد بھی کسی متاثرہ علاقہ کا دوہ نہ کرسکے ۔انہوں
نے کہا کہ عمران خان کو صرف اپنی سیاست بچانے کی فکر ہے وہ عوام کے لئے
دھڑکنے والا دل نہیں رکھتے، شہبازشریف نے ذاتی طورپرپاکستان کے سب سے بڑے
ریسکیو اورریلیف آپریشن کی نگرانی کی۔
0 comments:
Post a Comment