Sunday, 31 August 2014
Saturday, 30 August 2014
راجن پور کی شاہراوں کے نام یہاں کی معروف شخصیات کے نام پر رکھے گئے ہیںغازی امان اللہ
راجن پور (کرائم رپورٹر ) راجن پور کی شاہراوں کے نام یہاں کی معروف شخصیات کے نام پر رکھے گئے ہیں تاکہ نوجوان نسل ان شخصیات کے بارے آگاہی حاصل کر سکے ۔ ان خیالات کا اظہار ڈی سی او راجن پور غازی امان اللہ نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کرتے ہو ئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہمار ے بچوں میں ایک ذہنی تبدیلی آئے گی اور تعلیمی انقلاب آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ درہ مچھی والا سے جنوب کی جانب شہر کے چوک کوسید جندوڈہ شاہ کے نام سے منصوب کیا گیا ہے۔ انہوں نے زیر تعمیر ای ڈی او زراعت کے دفتر اور دفتر انجمن تاجران کا بھی معائنہ کیا ۔ انہوں نے کام اور میٹریل کے معیار کو چیک کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کام کو جلد مکمل کیا جائے اور مٹیریل کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
دیہی سماجی ترقیاتی کونسل کے زیر انتظام آواز جوابدہی پروگرام کے تحت عورت فاؤنڈیشن کے تعاون سے آواز ڈسٹرکٹ فورم آفس میں آواز ڈسٹرکٹ فورم کی ماہانہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا
راجن پور (کرا ئم رپورٹر)دیہی سماجی ترقیاتی کونسل کے زیر انتظام آواز جوابدہی پروگرام کے تحت عورت فاؤنڈیشن کے تعاون سے آواز ڈسٹرکٹ فورم آفس میں آواز ڈسٹرکٹ فورم کی ماہانہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا میٹنگ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا جس کا شرف معظم علی کھوکھر نے حاصل کیا اس میٹنگ میں آواز ڈسٹرکٹ فورم کے چیرمین نعیم اکبر خان جسکانی ، سلطان مزاری ،میڈیا کوآرڈینٹرمحمداسحاق گبول ،آواز تحصیل فورم کے چیرمین راؤ ضیاء لطیف ایڈووکیٹ ، منصور سنجرانی آواز تحصیل فورم کے میڈیا کوآرڈینیٹر ، یاسر گوپانگ ممبر آواز ڈسٹرکٹ فورم مدیحہ فضل سوشل موبالائزراور طاہرہ عثمان آفس اسسٹنٹ کمیونٹی ایڈ اور مہوش جمیل نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ تمام بستیوں کے آ واز ویلج فورم کے ممبران نے شرکت کی اس میٹنگ میںآواز ڈسٹرکٹ فورم کے چیرمین نعیم اکبر خان جسکانی نے اپنے خطاب میں کہا کہکہ غیرت کے نام پر قتل ایک نا زیبا فعل ہے جس طرح کوٹلہ اندرون میں تین خواتین کو ان کے اپنے رشتے داروں نے شک کی بنیاد پر قتل کیا ہمیں چاہیے کہ ہمیں اس قسم کے واقعات کو روکنا چاہیے اور انہں عورتوں کے حقوق کے بارے میں شعور آگاہی دینی چاہیے انہوں نے مذید کہا یہ پروگرام محروم طبقات کے حقوق کے لئے متحرک ہے عورتوں اور محروم طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی اس جدوجہد کو آگے بڑھاتا ہے جو انسانی حقوق کے مختلف سماجی ادارے مل کر کر رہے ہیں یہ جمہوریت کو صنفی برابری کی آنکھ سے دیکھتا ہے خواتین کے سیاسی عمل میں شمولیت اور انہیں با اختیار بنانے میں معاونت کرتا ہے دیہاتوں ، قصبات ، اور نیم شہری آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کے آپس میں تنازعات کو پر آمن طریقے سے نمٹانے پر زور دیتا ہے ۔ اپنے تنازعات کو پر آمن اور انہیں انسانی حقوق کے مطابق حل کرنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے اس کے علاوہ صحت اور تعلیم کے شعبے میں مقامی لوگوں کو فیصلہ سازکااختیار دے کر ان کے کردار کو بڑھانے پر زور دیتا ہے ۔ اس پروگرام کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ یہ مذکورہ شعبوں میں جدید علم اور تحقیق کو جنم دیتا ہے ان میں کامیاب تجربات کو ماڈل کے طور پر پیش کر کے پالیسی سازی پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے مذید کہا کہ آپ اپنے علاقے کے جو بھی عورتوں کے مسائل ہوانہیں آواز ڈسٹرکٹ فورم میں ضرور اطلاع دیں تاکہ عورتوں کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کیا جائے
راجن پور شہر کی انٹرنس کوخوبصورت بناتے ہوئے اونٹ کا خوبصورت ماڈل نصب کردیا گیاراجن پور شہر کی نہ صرف خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے
راجن پور (کرا ئم رپورٹر) ڈسٹر کٹ کوآرڈنیشن آفیسر غازی امان اللہ خان کی ہدایت پر راجن پور شہر کی انٹرنس کوخوبصورت بناتے ہوئے اونٹ کا خوبصورت ماڈل نصب کردیا گیااسی طرح فخر جہاں چوک میں گھوڑے کا خوبصورت ماڈل جبکہ واپڈا چوک میں بھی دوگھوڑوں کے خوبصورت ماڈل نصب کردیئے گئے ہیں جس سے راجن پور شہر کی نہ صرف خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ بیرون شہر سے آنے والے شہری بھی ان ماڈلز کی تنصیب سے خوشی محسوس کررہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ جہاں ڈی سی او غازی امان اللہ نے راجن پور شہر میں مرکزی سڑکات کی جدید تعمیر کرائی ہے اور شہر میں نئے خوبصورت پارکس تعمیر کرائے ہیں اور شہریوں کو تفریح کے سستے مواقع فراہم کئے ہیں وہیں جانوروں کے ماڈلز کی تنصیب کراکر شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کردیا ہے
نماز جمعہ نمازوں کے اوقات کو مستثنیٰ قرار دیا جائے
راجن پور (کرا ئم رپورٹر)نماز جمعہ سے قبل بجلی کی بندش پر نمازیوں کا شدید احتجاج واپڈا انتظامیہ لوڈ شیڈنگ کے شیڈول پر نظر ثانی کرتے ہوئے نمازوں کے اوقات کو مستثنیٰ قرار دیا جائے تفصیل کے مطابق راجن پور کے شہریوں علی نواز،واحدحسین ،محمد کامل ،اختر حسین ودیگر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راجن پور شہر اور گردونواح میں پندرہ گھنٹوں کی طویل غیراعلانیہ لوڈ شیڈ نگ سے کاروبار زندگی مفلوج ہو کررہ گیا ہے جبکہ نمازوں کے اوقات میں بجلی کی بندش سے شہری شدید مشکلات سے دوچا ر ہیں انہوں نے اعلیٰ حکام سے نمازوں کے اوقات کو لوڈ شیڈ نگ سے مستثنیٰ کیا جائے
محکمہ تعلیم میں میرٹ کو فروغ دیا جارہا ہے نقمرالزمان خان قیصرانی
راجن پور (کرا ئم رپورٹر) ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر قمرالزمان خان قیصرانی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں میرٹ کو فروغ دیا جارہا ہے نااہل ملازمین کی اب اس محکمے میں کوئی جگہ نہیں غیرحاضر ملازمین اپنا قبلہ درست کرلیں اساتذہ سکولوں میں باقاعدہ حاضر ہوکر اپنے فرائضِ منصبی خوش اسلوبی کیساتھ انجام دیں اورنونہالوں کو مفید شہری بنانے میں کردار ادا کریں ان خیالات کا اظہار اپنے دفتر میں محکمہ تعلیم کے ملازمین کے اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اُن کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب تعلیم کے فروغ پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے سکولوں میں طلباء کی نہ صرف سرکاری فیسیں معاف کی گئی ہیں بلکہ مفت کتب کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ماہانہ وظیفہ فراہم کیا جارہا ہے ضلع بھر میں سکولوں کی تعمیر ومرمت اور بہتری پر ساٹھ کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں جبکہ سکولوں میں طلباء اور طالبات کے لئے دس کروڑ روپے کی لاگت سے فرینچر خرید کرکے ضلع کے تمام پرائمری ،مڈل اور ہائی سکولز کو فراہم کیا جاچکا ہے اُن کا کہنا تھا کہ اساتذہ سکولوں میں داخلہ مہم کو تیز کریں اور سکولوں میں طلباء کی تعداد میں اضافہ کریں اُن کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کے پروگرام کے تحت اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت فراہم کرکے انہیں تدریس کے جدید طریقے متعارف کرائے جارہے ہیں جس سے نہ صرف اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا بلکہ معیار تعلیم میں بھی بہتری آئیگی
اساتذہ نے باہمی تبادلہ کے لیئے درخواستیں دفتر محکمہ تعلیم میں جمع کرا رکھی ہیں عبدالغفار لنگارہ
راجن پور (کرائم رپورٹر) ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر تعلیم عبدالغفار لنگارہ نے کہا ہے کہ جن اساتذہ نے باہمی تبادلہ کے لیئے درخواستیں دفتر محکمہ تعلیم میں جمع کرا رکھی ہیں انہیں کہا جاتا ہے کہ وہ یکم ستمبر2014ء کو صبح 9بجے دفتر اصلاتاََ ذاتی شنوائی کے لیئے حاضر ہوں تاکہ ان کی درخواست پر غور کیا جا سکے ۔ ذاتی طور پر نہ آنے والے اساتذہ کی درخواست پر غور نہیں کیا جا ئے گا حتمی آرڈر جاری کر دیئے جا ئیں گے اور بعد میں کو ئی عذر قابل قبول نہ ہوگا ۔ واضح رہے کہ اساتذہ اور ملازمیں کا حاضر ہونا ضرروی ہے
Subscribe to:
Posts (Atom)