راجن پور (کرائم رپورٹر)ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی خان گوچانی
نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ماہ صیام میں غریب عوام کو
مارکیٹ ریلیف کی فراہمی کیلئے پانچ (5 ) ارب روپے کا سبسڈی پیکج دیا ہے جو
تاریخی نوعیت کا فراخدلانہ اقدام ہے جس کی بدولت عوام الناس کو رمضان
بازاروں میں بہت بڑا ریلیف میسر آیا ہے ۔ رمضان بازاروں کے قیام کا
مقصدمستحق افراد کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے عوام کو
ریلیف فراہم کرنے کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں۔ چیک اینڈ بیلنس کا
نظام موئثر بنانے کے لیے ہر تحصیل و ضلع لی بنیاد پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی
ہیں جن کی مانیٹرنگ خود وزیراعلیٰ پنجاب کر رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہا
انہوں نے دورہ بھکر کے موقع پر یہاں سستے رمضان بازار کے تفصیلی معائنہ کے
دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایم پی اے عامر عنایت خان
شہانی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ڈپٹی سپیکر نے رمضان بازار کے تمام سٹالوں پر
اشیائے ضروریہ کے رعایتی نرخوں ،کوالٹی اور دستیابی کا بطور خاص جائزہ لیا
اور اس امر کی پر زور تاکید کی کہ رمضان المبارک کے دوران غریب عوام کو بھر
پور ریلیف دینے کیلئے مثالی جذبہ ایثار کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ حکومت
پنجاب کے تاریخی وژن کے مطابق عوام کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کا میابی
سے برقرار رکھی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں رمضان بازاروں کی افادیت
کو جانچنے کیلئے اچانک معائنہ کا سلسلہ برقرار رکھا جائے گا ۔رمضان بازار
کے معائنہ کے دوران ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی خان گورچانی نے
اشیائے ضروریہ کے سٹالوں پر موجو دخریداروں سے بھی بات چیت کی اور رمضان
بازار میں فراہم کی جانے والی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور معیار کے بارے
میں دریافت کیا ۔اس موقع پر اے ڈی سی الطاف حسین ساریو اور اے سی اعظم کمال
نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے رمضان پیکج پر عملدرآمد کے سلسلہ میں ضلعی
انتظامیہ کے ساتھ تاجر برادری کے تعاون کے بارے میں بھی بتایا جس پر ڈپٹی
سپیکر نے انجمن تاجران و آڑھتیان کے جذبہ ایثار کو سراہا ۔رمضان بازار کے
معائنہ کے دوران ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے تمام انتظامی شعبوں کے افسران
کو ہدایات جاری کیں کہ عمدہ ترین صفائی سمیت متعلقہ دائرہ کارکے جملہ
انتظامی امور احسن طریقے سے انجام دیے جائیں ۔انہوں نے ڈی او لائیو سٹاک کو
حکم دیا کہ پولٹری کے سٹال پر صفائی کی ناقص صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے
اپنی نگرانی میں انتظامات مکمل کروائے جائیں
0 comments:
Post a Comment