راجن پور (کرائم رپورٹر)ڈھائی ماہ قبل فوت ہونے والے راجن پور شہر کے تاجر
سیٹھ محمد اسلم کے نام جعلی اسٹامپ کے ذریعے فرضی اقرار نامہ تیار کراکر
کروڑوں روپے کی قیمتی جائیداد ہڑپ کرنے کا الزام تاجر کی بوڑھی والدہ کی
وزیراعلیٰ پنجاب سے اس واقعے کا نوٹس لینے اور بااثر ملزمان کو گرفتار کرنے
کا مُطالبہ تفصیل کے مُطابق راجن پور کا معروف تاجر سیٹھ محمداسلم پندرہ
مارچ کو فوت ہوا مرحوم تاجر کی بیوی ثمینہ نے ملزمان محمد طارق مہار ،غلام
فرید خواجہ، محمد افضل چنہ ،محمد جہانگیر اور عبدالخالق اسٹامپ فروش کے
ذریعے باہم صلاح ومشورہ محمد اسلم کے نام راجن پور شہر کے موضع نمبر 2 کی
23 کنال آراضی کا جھوٹا اور فرضی اقرار نامہ تیار کرالیا جس اسٹامپ فروش
عبدالخالق سے اسٹام خرید کیا گیا اُس کے خلاف پہلے ہی مختلف تھانوں میں
مقدمات درج اور اُس کا لائسنس منسوخ ہو چکا ہے جبکہ اسٹامپ خرید رجسٹر پر
محمد اسلم سیٹھ کے فرضی انگوٹھے لگائے گئے ہیں ملزمہ ثمینہ بی بی نے اے سی
آفس راجن پور کے کلرک غلام فرید اور اپنے کزن محمد طارق کو اس فرضی اقرار
نامے میں گواہ بنا رکھا ہے سیٹھ محمداسلم کی بوڑھی والدہ نے ڈی پی او راجن
پور کو درخواست گذاری ہے جسمیں مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سٹی
راجن پور میں مقدمہ درج کیا جائے اور جعلی اقرار نامہ اور رجسٹر اسٹامپ بھی
قبضے میں لیا جائے دریں اثناء انہوں نے بزرگ شہری ہونے کے ناطے وزیراعلیٰ
پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مُطالبہ کیا ہے کہ جعلی اقرارنامہ تیار کرنے
کا نوٹس لیں اور مجھے انصاف دِلائیں ملزمان ایسا کرکے مجھے شرعی حق سے
محروم کرنا چاہتے ہیں
0 comments:
Post a Comment