Feature Top (Full Width)

Saturday, 25 July 2015

دریائے سندھ کے حفاظتی بندوں اور پشتوں کو مضبوط کر دیا گیا ہے ظہور حسین

راجن پور( ڈسٹر کٹ رپورٹر) دریائے سندھ کے حفاظتی بندوں اور پشتوں کو مضبوط کر دیا گیا ہے۔اور سیلاب سے نمٹنے کے لئے تمام اقدامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ افسران کی نگرانی میں امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈی سی او راجن پور ظہور حسین نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور راجن پو رمیں فی الحال فوج کو نہیں بلایا گیا ہے۔ پانی کا بہاؤ پانچ لاکھ کیوسک سے تجاوز کرنے کی صورت میں فوج کو مدد کے لیے بلایا جائے گا۔ نشیبی علاقوں سے ریسکیو 1122کی ٹیمیں متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہی ہیں۔ اب تک ایک ہزار تین سو سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے ۔ ضلع راجن پور میں چھ مختلف مقامات پر ریسکیو کی درجنوں ٹیمیں لوگوں کو نشیبی علاقوں سے بحفاظت محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے کے لئے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے موجود ہیں۔ ضلع بھر میں 32ریلیف کیمپس قائم کردئیے گئے ہیں جن میں آنیوالے متاثرین کو صحت، پینے کے صاف پانی اور کھانے کی سہولتیں فراہم کرنے کے تمام اقدامات مکمل کردئیے گئے ہیں۔ موجودہ سیلابی صورت حال میں اب تک کوئی بھی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔رودکوہی کے سیلابی پانی کے بہاؤ میں بتدریج کمی آ رہی ہے اور تاحال کسی بھی علاقے کا دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع نہیں ہوا۔ حاجی پور میں رودکوہی کے سیلابی پانی سے بچاؤ کے لئے حفاظتی بند کو مزید مضبوط کر دیا گیا ہے۔ اور کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے بھاری مشینری اور امدادی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔ کوٹ مٹھن میں دریائے سندھ میں نہانے ،پکنک منانے اور غیر تربیت یافتہ ملاحوں کے کشتی چلانے پر دفعہ 144کے تحت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers