راجن پور (ڈسٹر کٹ رپورٹر )نشتر گھاٹ کے مقام پر بہہ جانے والے اسٹیل کے پل
کا 1800سو فٹ میٹریل چوری ہو چکا ہے میٹریل کی تلاش کیلئے ابھی تک کسی قسم
کی کاروائی نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی مقدمہ درج کرایا گیا چوری ہونے والے
اس میٹریل کی قیمت کروڑوں روپے ہے ۔یہ بات نشتر گھاٹ فیری سروس کے پراجیکٹ
منیجر محمد عباس نے صحافیوں کو بتائی انہوں نے تسلیم کیا کہ گزشتہ سال
اسٹیل پل کا 3600سو فٹ میٹریل موجود تھا اس کا نصف 1800سو فٹ گزشتہ سال کے
آخر تک غائب کر دیا گیا جن لوگوں کی کسٹڈی میں سامان تھا وہ ہی اس کے ذمہ
دار ہیں ۔امسال 3600سو فٹ تک اسٹیل پل بنانے کا سامان موجود تھا اور جو پل
بہہ گیا ہے اس کی لمبائی 930فٹ تھی اس میں چند سو فٹ میٹریل دریا برد ہوا
ہے جن میں زیادہ تر ریکور کر لیا جائے گا مزید برآں آل پاکستان پی ڈبلیو ڈی
کے سابق چیئر مین رسول بخش فریدی نے الزام عائد کیا ہے کہ کرپشن پر پردہ
ڈالنے کیلئے پل کو دریا برد کرایا گیا اب بھی چاچڑان شریف اور مٹھن کوٹ کے
علاوہ کچے کے کئی علاقوں میں پل کا میٹریل زنگ آلودہ ہو رہا ہے ۔افسران
بالا اس کرپشن میں برابر کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے ضلعی انتظامیہ سے بھی ساز
باز کر رکھی ہے۔راجن پور کے سرکاری اداروں کی کرپشن کا نوٹس نہ لیا گیا تو
سب کچھ فروخت کر دیا جائے گا کروڑوں روپے کا میٹریل غائب کر دیا گیا مگر
ابھی تک سرکاری طور پر اس کا نوٹس تک نہیں لیا گیا ۔صوبائی حکومت نوٹس لے
اور اس بڑے واقع کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔
0 comments:
Post a Comment