راجن پور(ڈسٹرکٹ رپورٹر)نشتر گھاٹ فیری سروس کریک نمبر 1کا اسٹیل پل ٹوٹنے
پرضلعی انتظامیہ کا کوئی افسر یا اہلکار موقع پر نہ آیا ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ
کر کے پل کو دوبارہ بنایا ۔تیسری بار اس پل مقامی کاشتکار اپنے خرچ پر بنا
رہے ہیں،پل کے فنڈز سرکاری خزانے سے نکال کر نجانے کہاں خرچ ہوتے ہیں
ہزاروں زائرین اور مسافروں کو کھانا بھی کھلایاان خیالات کا اظہار کسان
ویلفیئر سوسائٹی مٹھن کوٹ کے صدر راؤ شوکت علی نے مقامی صحافیوں سے گفتگو
کرتے ہوئے بتائی انہوں نے کہا کہ پل بند ہونے پر انتظامیہ کی بے حسی قابل
مذمت ہے محکمہ ہائی وے کی بجائے پل کی تعمیر و مرمت کا کام سول ڈیفینس کو
سونپ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ٹیکنیکل افراد کی مدد کے بغیر پل بنایا گیا
انہوں نے موقع پر صحافیوں کو کہا کہ وہ دیکھ لیں کہ پل کو بنانے کیلئے کوئی
بھی سرکاری اہل کار موقع پر موجود نہیں ہے اور نہ ہی ٹیکنیکل رہنمائی حاصل
ہے صرف کچہ کے کاشتکار ہی اپنی مدد کے تحت پل کو دوبارہ بنا رہے ہیں انہوں
نے بتایا کہ امسال تیسری بار پل بند ہوا ہے جس کا مکمل خرچہ ان کی تنظیم
ہی برداشت کر رہی ہے اگرچہ سرکاری طور پر اس پل کیلئے فنڈز جاری کئے جاتے
ہیں مگر وہ کہیں اور خرچ کئے جاتے ہونگے۔انہوں نے بتایا کہ لاکھوں ایکڑ کچے
کی اراضی قابل کاشت ہے اور وہاں کی فصلیں منڈی تک لے جانے کیلئے ان کے پاس
صرف یہی گذر گاہ ہے مقامی کاشتکاروں کی اجناس کو پھر بھی مشکل سے یہاں سے
گذرنے دیا جاتا ہے ضلعی انتظامیہ نے پل سول ڈیفنس کے ایک کانسٹیبل کے ہینڈ
اوور کر رکھا ہے جس کی صوابدید پر لاکھوں روپے کے فنڈز خرچ ہوتے ہیں اور
وہ مقامی کاشتکاروں کیلئے ہمیشہ مشکلات پیدا کرنے کا سبب بنتا رہتا ہے
انہوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یہاں اصلاح احوال کیلئے اقدامات
کرے۔
0 comments:
Post a Comment