راجن پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر )نشتر گھاٹ کا 930فٹ طویل اسٹیل پل مکمل طور پر
دریا میں بہہ گیا جس سے دوکروڑ روپے مالیت کے 28یونی فلوٹ سمیت چار کروڑ کی
مالیت کا میٹریل دریا برد ہوگیا جس میں پانچ سو پھٹے بھی شامل ہے جبکہ
دیگر میٹریل ایک کلو میٹر دور کم گہرے پانی میں پھنسا ہوا ہے جس کو کنارے
پر لانے کیلئے آرمی کی بوٹس استعمال کی جا رہی ہیں دریا برد ہونے والے
میٹریل کی تلاش کا کام ابھی تک شروع نہیں کیا گیا۔تفصیل کے مطابق دو ماہ
قبل 80لاکھ روپے کی لاگت سے نشتر گھاٹ کے مقام پر بننے والا اسٹیل کا عارضی
پل اب مکمل طور پر دریا میں بہہ گیا ہے اورپل کی جگہ پر اب کوئی بھی اس کا
نام ونشان باقی نہیں بچا صرف ناقص تاریں ہی وہاں پڑی ہیں ۔پل ناقص میٹریل
کے سبب ٹوٹابتایا گیا ہے پل پر پانی کے تیز بہاؤ کو برداشت کرنے کیلئے
24ایم ایم کی تا ر لگائی جاتی ہے جبکہ 12ایم ایم کی تار لگائی گئی تھی ایک
یونی فلوٹ کو اپ سٹریم پر 170فٹ کے فاصلے پر 24ایم ایم کی تار لگا کر محفوط
کیا جاتا ہے جبکہ ٹوٹنے والے پل پر یہ تار سو فٹ کے فاصلے پر لگائی گئی
تھی ۔ڈاؤن سٹریم پر بھی اسی کلیہ کو نظر انداز کیا گیا بلاک بھی مقررہ وزن
کے نہیں تھے جبکہ تار بھی ہر یونی فلوٹ پر لگانے کی بجائے دسویں پر لگائی
گئی۔بہہ جانے والے دیگر میٹریل کو جو کم پانی میں پھنسا ہوا ہے کو واپس
لانے کیلئے ایف ڈبلیو او کی موٹر بوٹس استعمال کی جا رہی ہیں بتایا گیا ہے
کہ پل کو دوبارہ بنانے کیلئے مہینوں لگ سکتے ہیں ۔مسافروں اور گاڑیوں کو
موٹر بوٹس کے ذریعے دریا پار کرایا جا رہا ہے اوور لوڈنگ کے سبب کوئی بھی
حادثہ رونما ہو سکتا ہے مسافروں نے شکایت کی کہ بھاری کرایے بھی وصول کئے
جا رہے ہیں سیاسی و سماجی حلقوں نے اس افسوسناک واقعہ کی شدید مزمت کرتے
ہوئے وزیر اعلی میاں نواز شریف سے اپیل کی کہ وہ اس کی تحقیقات کرائیں اور
ضلع بھر میں ہونے والی کرپشن کو نوٹس لے کر ذمہ داروں کو کیفر کردار تک
پہنچائیں۔
0 comments:
Post a Comment