Feature Top (Full Width)

Saturday, 10 May 2014

رویے معاشرتی تضاد کا باعث بنتے ہیں تعلیم کے شعبہ میں سماجی ہم آہنگی پیدا کر کے ہی نظام تعلیم کو مفید بنایا جا سکتا ہے

 

راجن پور (کرائم رپورٹر )رویے معاشرتی تضاد کا باعث بنتے ہیں تعلیم کے شعبہ میں سماجی ہم آہنگی پیدا کر کے ہی نظام تعلیم کو مفید بنایا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہارسایہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تعلیم کے شعبہ میں ڈی سی او راجن پور کی زیر قیادت قائم ڈسٹرکٹ ورکنگ گروپ کے ممبران کی ’’سماجی ہم آہنگی اور یک جہتی‘‘کے عنوان سے ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ڈی ایم او تعلیم صفی اللہ نے کہا کہ ان پڑھ سے زیادہ کم پڑھے لکھے لوگوں نے سوسائٹی کو نقصان پہنچایاسماجی یک جہتی کے پروگرام کو کامیابی سے ہم کنار کرنے کیلئے سوشل پریشر کی ضرورت ہے پروگرام کوارڈینیٹر ساہی کے ماشاء اللہ نے کہا کہ حکومت یا ریاست سماجی یکجہتی کی کوششوں کے فروغ کو کامیاب بنا سکتی ہے طبقاتی نظام کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے اداروں کی انوالمنٹ سے بہتر نتائج مل سکتے ہیں ڈی ایل او شا ہنواز قاسمی نے کہاکہ غربت سب سے بڑا ایشوہے۔سایہ فاؤنڈیشن کے عبدالستار نے کہا کہ یکساں بنیادوں پر تعلیم کے حصول کے مواقع فراہم کئے جانے چاہیے۔یونیسیف کے آصف ابرار نے کہا کہ حقائق کی بنیاد پر نظام تعلیم کو فروغ دیا جائے۔دریں اثناء پرائمری ایجو کیشن کی سطح پر سماجی ہم آہنگی اور یکجہتی کیلئے ڈی سی او راجن پور کی قیادت میں ورکنگ گروپ کی تشکیل کر دی گئی ہے ای ڈی او تعلیم عبدالغفارخان کو فوکل پرسن اور شاہد لطیف کو سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے ورکنگ گروپ میں 22ممبران کو شامل کیا گیا ہے جس میں وکلاء،صحافی ،سول سوسائٹی،سماجی تنظیموں کے ارکان اور این جی او کے نمائندے شامل ہیں ۔ریاض آصف کو ممبر مقرر کیا گیا ہے

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers