Feature Top (Full Width)

Thursday, 27 November 2014

یکسیئن آفس راجن پور میں اہلکاروں کی باہمی چپقلش سے صارفین ذلیل وخوار ہوگئے ریاض احمد

راجن پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر )ایکسیئن آفس راجن پور میں اہلکاروں کی باہمی چپقلش سے صارفین ذلیل وخوار ہوگئے چپقلش کے باعث ریونیو آفیسر کے اختیارات سلب،اوور ریڈنگ کے تین سو بل اس چپقلش کے باعث مسلسل التواء کا شکار ،سینکڑوں مذکورہ صارفین ایکسیئن آفس میپکو کے دھکے کھانے پر مجبور ،بلوں کی درستگی کے ریٹ مختص،وفاقی وزیر بجلی فوری نوٹس لیں۔تفصیل کے مطابق میپکو آفس راجن پور کئی سالوں سے ملازمین کی کمی کا شکار ہے ریونیو آفس کا سٹاف 110 افراد پر مشتمل ہونا چائیں چالیس ہزار کنکشن کیلئے 48اہلکار درکار ہوتے ہیں اس وقت راجن پورمیں ایک لاکھ پندرہ ہزار کنکشن ہیں جس پر صرف 13اہلکار فرائض سر انجام دے رہے ہیں مطلوبہ تعداد کبھی بھی پوری نہیں ہوئی کئی سالوں سے صرف 13اہلکار ہی فرائض سر انجام دے رہے ہیں معمولی کام کیلئے بھی صارفین کو کئی کئی دن چکر لگانے پڑتے ہیں ریونیو آفیسر اور ایکسیئن میپکو کے درمیان معاملات پر اختلاف رائے نے چپقلش کی صورتحال اختیار کر لی جس پر ایکسیئن موصوف نے ریونیو آفیسر کے اختیارات سلب کر کے اپنے پاس رکھ لئے ہیں اور وہ کئی کئی دن نظر ہی نہیں آتے عملہ کی کمی کے بعد اس چپقلش نے تو صارفین کو ذلیل و خوار کر کے رکھ دیا ہے ۔اوور ریڈنگ کے تین سو بل ایک طرف رکھ دئے گئے ہیں مذکورہ صارفین دن میں کئی کئی چکر لگا کر عاجز آچکے ہیں ۔چپقلش کے باعث کرپشن کے ریٹ میں بھی اضافہ ہو چکا ہے بلوں کی درستگی کے کے ریٹ ففٹی ففٹی مقرر ہیں ۔سماجی کارکنوں ریاض احمد،محمد حسین،عاشق حسین،محمد اکمل اور دیگر نے وفاقی وزیرپانی و بجلی عابد شیر علی سے اپیل کی ہے کہ وہ اہلکاروں کی چپقلش کا نوٹس لیں ریونیو آفیسر کے سلب شدہ اختیارات کو واپس کرائیں تاکہ پینڈنگ معاملات کو فوری طور پر نمٹا کر سینکڑوں صارفین کی پریشانی کو دور کیا جا سکے۔

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers