را
جن پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر )مٹھن کوٹ کا وارڈ نمبر ایک مکمل طور پر زیر آب
آگیا دیگر وارڈوں کو بچانے کیلئے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت آخری حفاظتی بند
کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ا نتظامیہ کے بے حسی دوسرے روز بھی
برقرار ،افسر شاہی جنگلات کے ریسٹ ہاؤس کے ایئر کنڈیشن کمروں میں انجوائے
کرتے رہے صر ف فوٹو سیشن کیلئے کیمپوں کے دورے کرتے رہے۔تفصیل کے مطابق
خواجہ فریدؒ کا شہر مٹھن کوٹ سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے غیر یقینی
صورتحال سے دو چار ہے رود کوہیوں کاسیلابی پانی مٹھن کوٹ کے نوا حی علاقوں
کی درجنوں بستیاں بستی ٹانوری،بستی چھینہ،بستی باہنہ،بستی لغاری،بستی
میراں،بستی رحم شاہ ،بستی شیکانی،بستی لنگاہ،بروس آباد،بخاری،بستی
مالی،بستی ارائیں بستی خواجہ،بستی ڈاہا،بستی گوپانگ، بستی اعوان،بستی
گیہل،ہیڈ حامد،بیٹ سونترہ،بیٹ مغل،مٹھن کوٹ کچا،رکھ کوٹ مٹھن،بستی مبارک
اور بیسوں مواضعات کے علاوہ مٹھن کوٹ میونسپل کمیٹی کے وارڈ نمبر 1شاہ پور
کو ڈبوتا ہوا مٹھن کوٹ شہر کے آخری حفاظتی بندکے گرد جمع ہو رہا ہے لوگ
اپنی مدد آپ کے تحت دن رات نگرانی اور مضبوط کرنے میں لگے ہوئے ہیں دو روز
سے علاقہ ایک بہت بڑی تباہی سے دو چار ہے ریسکیو اور ریلیف کے ادارے کہیں
نظر نہیں آتے مشوری بند ٹوٹنے کے دوسرے روز ضلعی افسران مٹھن کوٹ جنگلات کے
ریسٹ ہاؤس کے ایئر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر صورتحال کو مانیٹر کرتے رہے
ایک دو بار فوٹو سیشن کیلئے نزدیکی کیمپوں کا دورہ کیا ۔دوسری طرف
رودکوہیوں کا سیلابی پانی واگھوڑ، بروس آباد،بخاری،نازک مائنر ،سیم نالہ
ونگ اورمشوری بند کے ٹوٹنے کے بعد قصبہ ونگ کے کچھ حصوں میں داخل ہو گیا ہے
شہر کو بچانے کیلئے مٹھن کوٹ اور بروس آباد کی طرف سے نئی حفاظتی بندوں کی
تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے تحریک انصاف کے ایم پی اے سردار علی رضا
دریشک نے موقع پر پہنچ کر حفاظتی بند کے اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا ۔
۔
0 comments:
Post a Comment