راجن
پور ( ڈسٹر کٹ رپورٹر)سیلاب متاثرین کے دکھوں اور غم کا مداوا کسی صورت
نہیں ہوسکتا لیکن غم ہمیشہ بانٹنے سے ہی کم ہوتے ہیں ۔ 14اگست کا دن ہماری
قومی تاریخ میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتاہے۔ خوشی کے اس موقع ہر ہم سب
متاثرینِ سیلاب کے ساتھ ہیں اور مصیبت و آزمائش کی اس گھڑی میں ان کے عزم
اور حوصلہ کو سلام پیش کرتے ہیں۔متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے اور ان کی
بحالی میں کسی قسم کی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی اور ان کے ہونے والے
نقصانات کا ہرممکن ازالہ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہارکمشنر ڈیرہ
غازیخان ڈویژن ڈاکٹر ثاقب عزیز ، ممبرصوبائی اسمبلی سردار عاطف حسین خان
مزاری ، ڈی سی او راجن پور ظہورحسین نے مٹھن کوٹ میں قائم خیمہ بستی میں
جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا انعقاد گورنمنٹ
ہائرسیکنڈری سکول کوٹ مٹھن میں کیاگیا۔تقریب کا مقصد یومِ جشنِ آزادی
متاثرین کے ساتھ منانا تھا تاکہ مصیبت و آزمائش کے شکار ان لوگوں کو بھی
خوشی میں شامل کرکے ان کے دکھ ، درداور آزمائش کو بانٹا جاسکے۔ کمشنر ڈیرہ
غازیخان ڈاکٹر ثاقب عزیز تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ تقریب کا آغاز صبح 8بج
کر 57منٹ پر سائرن بجا کر اور قومی ترانہ سے ہوا۔ کمشنر ڈیرہ غازیخان نے
پرچم کشائی کی تو پولیس کے چاک وچوپنددستے نے پریڈ اور سلامی پیش کی۔تلاوت
کلام پاک کے بعد ہدیہء نعتِ رسولﷺ پیش کیا گیا۔ تقریب میں مختلف اسکولوں
کے بچوں نے تقریریں ، نظمیں اور ملی نغمے پیش کیے اور مقامی فنکاروں نے
کلامِ فرید پیش کرکے سماں باندھ دیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر ڈیرہ
غازیخان ڈاکٹر ثاقب عزیز نے کہا کہ قیامِ پاکستان سے لے کر اب تک ہمیں
مسلسل دشمن عناصرکی طرف سے آزمائشوں اور سازشوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
پہلے ہمارے مشرقی بازو کو ہم سے علیحدہ کرکے ہمارے قوتِ بازو کو توڑا گیا
اور اب دہشتگردی کا ناسور ہماری جڑیں کھوکھلی کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا
کہ آزادی ا یک بہت بڑی نعمت ہے۔ ہمیں اس کی اس طرح سے قدر نہیں جس طرح سے
ان قوموں کو ہے جو آزادی کے حصول کے لیے دشمن قوتوں سے برسرِپیکارہیں۔
کشمیر، فلسطین، بوسنیا اور چیچنیا کی آزادی کی لڑائی ہمارے سامنے ہیں۔
انہوں نے متاثرین سیلاب کومخاطب کرکے کہا کہ وہ ان سب کے حوصلہ اور عزم کو
سلام اور خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں اور مصیبت کی اس گھڑی میں ان کو تنہا
ہرگز نہیں چھوڑیں گے۔ اور تمام متاثرین کی بروقت اور یقینی بحالی کو بہت
جلد مکمل کرلیا جائے گا۔ متاثرین کے ہونے والے تمام نقصانات کا ہرممکن
ازالہ کیاجائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممبرصوبائی اسمبلی سردارعاطف
خان مزاری نے کہا کہ ہمیں آج کی اس تقریب میں سانحہ پشاور کے شہداء کی کمی
بہت شدت سے محسوس ہورہی ہے۔ انہوں نے شہداء کے دشمن کے سامنے نہ جھکنے والے
عزم اور ان کے عظیم والدین کے حوصلوں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔اور
انہوں نے سانحہ پشاور کے شہداء اور سیلاب میں جاں بحق ہونیوالے لوگوں کے
ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے کہاکہ یہ ملک ہمارے بزرگوں کی
لازوال قربانیوں کا ثمر ہے ہم اس پر کبھی کوئی بھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
انہوں نے متاثرینِ سیلاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام متاثرین کو
زیادہ سے زیادہ ریلیف دلوا کر او رسب کو واپس ان کے گھروں میں آباد کرکے ہی
دم لوں گا۔انہوں نے کمشنرڈیرہ غازیخان اور ضلعی انتظامیہ کی تعریف کرتے
ہوئے کہا کہ پوری انتظامیہ کو محدود وسائل کے باوجود اس قدرتی آفت سے
مقابلہ کرنے کی عملی کوششوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ڈی سی او راجن پور نے
اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے اورمیری ٹیم کو چارمختلف پانیوں نے جنگ لڑناپڑی
ہے۔ ایک دریائے سندھ کے پانی سے، دوسرا کوہ سیلمان کی رودکوہیوں کے پانی
سے، تیسرا شدید اور غیرمعمولی بارشوں کے پانی سے اور چوتھا ضلع ڈیرہ
غازیخان کی وڈور رودکوہی کے پانی سے ۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی کا
اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے مقابلہ کیاہے اور اس میں سیاسی قیادت، میڈیا،
سول سوسائٹی اور این جی اوز کا تعاون مثالی رہا ہے۔ انہوں نے متاثرینِ
سیلاب کے عزم وحوصلہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غم ہمیشہ بانٹنے سے ہی کم
ہوتے ہیں۔ اور گھربار کو چھوڑ کر سڑکوں ، جنگلوں اور دوسری کھلی جگہوں پر
رہنے کا جو غم اور اذیت ہے ، ہمارے دئیے ہوئے خیمے، ادویات، راشن، چارہ
وغیرہ اس کا کبھی بھی نعم البدل نہیں ہوسکتے مگرہاں اس غم اور اذیت کی شدت
کو بانٹنے سے کم ضرور کیا جاسکتاہے۔ اور آج ہم سب یہاں خوشی کے اس دن تمام
متاثرین کے غم میں شریک ہونے کے لیے اور اس کو بانٹنے کے اکٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تمام متاثرین کو یقین دلایا کہ ا ن کے
ہونیوالے والے تمام نقصانات کا شفاف انداز میں ہرممکن ازالہ کیا جائے گا
اور جب تک تمام متاثرین عزت اور وقار کے ساتھ واپس اپنے گھروں میں آباد
نہیں ہوجائیں گے، ضلعی انتظامیہ چین سے نہیں بیٹھے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے
ہوئے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹرحفیظ الرحمن دریشک کے نمائندہ ان کے بھائی
سردار یوسف خان دریشک نے کہا کہ وہ بلوچ ہونے کے ناطے پہلے بھی سچے
پاکستانی تھے، اب بھی پاکستانی ہیں اور ان کی آئندہ آنے والی نسلیں بھی سچی
محب وطن ہوں گی۔ انہوں نے قسم کھا کرکہا کہ اگر کسی دشمن عناصر نے ارضِ
پاک کی طرف آنکھ اٹھا کردیکھا تو وہ اس کی آنکھ نکال دیں گے اور ملک کو جب
بھی کوئی ضرورت پیش آئی تو دریشک بلوچ قبیلہ سب سے آگے ہوگا۔ انہوں نے
دہشتگردی کی موجودہ جنگ میں پاک فوج کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش
کیا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور
ضلع راجن پور کے عوام پوری انتظامیہ کے شکرگزار اور احسان مند ہیں جو ان کو
بچانے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں اور مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین
کو بلاامتیاز ریلیف فراہم کرنے اور ان کی باوقار بحالی کے لیے انتھک اور
قابلِ قدر اقدامات کررہی ہے۔ تقریب کے اختتام پر کمشنر ڈیرہ غازیخان ڈاکٹر
ثاقب عزیز، ڈی سی او ظہورحسین اور ممبر صوبائی اسمبلی نے تمام متاثرین میں
مٹھائی اور تحائف تقسیم کیے۔
0 comments:
Post a Comment