راجن
پور ( ڈسٹر کٹ رپورٹر) اس وقت دریائے سندھ میں نشتر گھاٹ کوٹ مٹھن کے مقام
پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ مختلف علاقوں میں پھیلا ہوا رودکوہی کا پانی اب
خشک ہونا شروع ہوگیا ہے جس کے باعث دریا کے پانی میں کافی کمی واقع ہوئی
ہے۔اب صورت حال مزید بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے۔اور متاثرین کے واپس ان کے
گھروں میں جانے کا وقت نزدیک آگیاہے۔ یہ باتیں ڈی سی او راجن پور ظہور حسین
نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک
کل32یونین کونسلزکے 220مواضعات کے 94996افراد ، 258701ایکڑرقبہ،
121752ایکڑپر فصلات متاثر ہوئی ہیں۔ ریلیف کیمپس میں رہنے والے متاثرین کی
تعداد 759ہے جن میں بچے ،بوڑھے اور عورتیں شامل ہیں۔جبکہ کھلے مقامات پر
قائم کردہ خیمہ بستیوں میں 2699گھرانوں کے 18362افراد اور 24086مویشیوں کو
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ریلیف فراہم کیاجارہا ہے۔ ریلیف کیمپس میں موجود
افراد کو صحت، پینے کے صاف پانی، تین وقت کا کھانا اور ان کے مویشیوں کے
لیے پانی اور چارہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ اور ضلع بھر میں
کل 264431چھوٹے 218602بڑے جانوروں کی حفاظتی ویکسینیشن مکمل کرلی گئی ہے۔ڈی
سی او نے مزید بتایا کہ نشیبی علاقوں میں مچھروں سے بچاؤ کے لیے محکمہ صحت
کی طرف سے مچھرمار اسپرے کی خصوصی مہم شروع کردی گئی ہے جس سے مچھروں کی
بہتات کو کنٹرول کرکے متاثرین کو ان کے گھروں میں جلد آباد کرنے میں کافی
مددملے گی۔ مزید یہ کہ تمام متاثرین کو مچھروں سے بچاؤ کی جالیاں بھی فراہم
کردی گئی ہیں۔ مصیبت اور آزمائش کی اس گھڑی میں انتظامیہ متاثرین کے ساتھ
ہے اور کسی صورت ان کو بے یارومددگارنہیں چھوڑیں گے۔
0 comments:
Post a Comment