راجن پور( ڈسٹر کٹ رپورٹر ) سرائیکستان قومی اتحاد کے سربراہ و چیئرمین
تحریک فرید ؒ پاکستان خواجہ غلام فرید کوریجہ نے راجن پور ضلع بار وکلاء
کے وفد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ فریدؒ
سائیں کو مذہبی دہشت گردوں سے ذیادہ پنجابی اسٹیبلشمنٹ اور ان کے حواریوں
سے ذیادہ خطرہ ہے اور خواجہ فریدؒ کے عرس کے بورڈ پھاڑنے والوں کے خلاف
حکومت پنجاب کے لسانی طالبانوں کا ہاتھ ہے جس نے چار سال سے دربار فریدؒ پر
اور عرس پر تجارتی ثقافتی پابندیاں لگا رکھی ہیں جب تک پنجاب کی وسعت پسند
پالیسی کو ریاستی قانون سے ختم نہیں کرنا ہوگا اس وقت تک استحکام پاکستان
ممکن نہیں فوجی عدالتیں نواز لیگ کی کمزوری کی علامت ہیں اور دنیا میں کبھی
بھی کسی بھی مسئلہ کا حل طاقت سے نہیں کیا جاسکتا ہے ۔غیر جمہوری روایت سے
مشکلات میں اضافہ ہوگا ستر سال سے اس ملک میں غیر پنجابی اقوام پر مظالم
ڈھائے جا رہے ہیں خواجہ فریدؒ کے دربار پر پابندیاں ان کا غیر پنجابی ہونا
جرم ہے سرائیکیوں کی حیثیت اس ملک میں قربانی کے بکرا سے ذیادہ نہیں اس
موقع پر سابق ڈسٹرکٹ بار راجن پور نصراللہ قریشی ،سابق جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ
بار اختر گوپانگ ،امیدوار جنرل سیکرٹری ضلع بار راجن پور سعیدعباس جھرڑ
،منتظر مہدی ،امیدوار نائب صدر ڈسٹرکٹ بار راجن پور شاہد ریاض خان ایڈووکیٹ
موجود تھے بعد ازاں ایس کیو آئی کے سربراہ خواجہ غلام فرید کوریجہ ونگ میں
قاری ایاز کی میزبانی میں میلاد کانفرنس میں شرکت کی اس موقع پر ایس
کیوآئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جام فیض اللہ بھی موجود تھے ۔
0 comments:
Post a Comment