راجن پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر )نیشنل بنک کے ریجنل آفس کو ڈیرہ غازی خان سے ڈیرہ
اسماعیل خان منتقل کرنے سے اس علاقے میں شدید مسائل پیدا ہونگے ۔ڈیرہ غازی
خان ڈویثرن میں 50جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان ڈویثرن میں صرف 30برانچیں ہیں
۔اکثریت کو اقلیت میں ضم کرنے کا فیصلہ دانشمندانہ نہیں ان خیالات کا اظہار
انجمن تاجران کے ضلعی صدر سردار علاؤالدین خان مزاری،نائب صدر رانا محمد
ارشد،پیپلز پارٹی کے ڈویثرن صدر چوہدری سرور عباس ایڈدوکیٹ،تحریک انصاف کے
رہنما راؤ محمد حاکم ایڈووکیٹ،خواجہ محمد سلیم،مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل
سیکریٹری شیخ ولی محمد ساجد ایڈووکیٹ،خواجہ محمد سلیم کے علاوہ دیگردرجنوں
شخصیات نے اس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈیرہ
اسماعیل خان خطر ناک ایریا شمار ہوتا ہے یہاں سے وہاں جانے کیلئے ذرائع
آمدورفت بھی دشوار گزار ہیں ۔ڈیرہ غازی خان میں نیشنل بنک کا ایک وسیع نیٹ
ورک کام کر رہاہے ہزاروں افراد اس سے وابستہ ہیں جن کیلئے شدید مسائل پیدا
ہونگے انہیں نہ صرف مالی بلکہ جانی نقصانات کے خدشات بھی لا حق ہو جائیں
گئے علاقے کی کاروباری سرگرمیاں بھی شدید مٹاثر ہو سکتیں ہیں انہوں نے
مطالبہ کیا کہ اگر ایسا کیا گیا تو تاجر برادری سمیت دیگر مکاتب فکر اجتجاج
پر مجبور ہو جائیں گئے اس کیلئے بہتر ہے کہ ڈیرہ غازی خان ریجنل آفس کو
برقرار رکھ کر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویثرن کی اس کے ساتھ اٹیچ منٹ کر دی جائے
تاکہ بنک کی سرگرمیاں بھی متاثر نہ ہوں ۔
0 comments:
Post a Comment