راجن
پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر )آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی ضلع راجن پور کے علاقے
کوٹ مٹھن میں شہیداہلکار کانسٹیبل طارق کے گھر آمد اوراہل خانہ سے اظہار
افسوس کیا بعد ازاں شہید کی قبر پر جا کر فاتحہ خوانی بھی کی ۔اس کے بعد ڈی
پی او آفس راجن پور میں ڈی آئی جی ڈیرہ غازیخان رحمت اللہ نیازی اور ڈ ی
پی او مبشر میکن کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جدھر انہوں نے میڈیا نمائندگان
کی بڑی تعداد کو دوران بریفنگ بتایا کہ کچہ کے علاقے میں اس وقت پاکستان
آرمی کیساتھ پولیس کا مشترکہ آپریشن جاری ہے اور یہ آپریشن اپنے حتمی نتائج
کے آنے تک جاری رہے گا۔ یہ تاثر غلط فہمی کی بناء پر پھیل رہاہے کہ اب
پولیس کا آپریشن ختم اور آرمی کا شروع ہوگیا ہے۔آپ سب بخوبی جانتے ہیں کہ
ڈاکواسوقت ایک جزیرہ نما جنگل میں موجود ہیں اور ان کے پاس جدید اسلحہ
موجود ہے۔پولیس کھلے میدان میں موجود ہے اورتمام کا رروائی مکمل پلاننگ سے
ہو رہی ہے،ہماری پولیس ہر طرح سے لیس ہے اور عام روٹین میں 2میگزین ہر
اہلکار کو دیجاتی ہیں مگر اس آپریشن میں 5میگزین ہر اہلکار کے پاس ہے۔ہمارا
ایلیٹ فورس کا دستہ پانی کے راستے آگے گیا تھا اور ان میں خود والنٹیئر
کرنیوالے جوان آگے بڑھے مگر بد قسمتی سے مقابلے میں 6شہید ہوگئے جبکہ 4ڈاکو
بھی مارے،انکا جذبہ اتنا ذیادہ تھا کہ انہوں نے پیچھے سے آنیوالی ٹیم کا
انتظار بھی نہیں کیا جسکی وجہ سے 24پولیس اہلکار یرغمال بھی بنا لیئے
گئے۔حکومت پنجاب پہلے پولیس شہداء کو 50 لاکھ تک کی مالی معاونت دیتی تھی
مگر اب 75لاکھ کر دیا ہے اور شہداء کے بچوں کی مالی کفالت کا تمام تر ذمہ
پنجاب پولیس پر ہی رہے گا اور آپ تمام میڈیا نمائندگان سے اپیل ہے کہ
ڈاکوؤں کو ہیرو مت بنائیں بلکہ اپنی پولیس کا ساتھ دیں۔
0 comments:
Post a Comment