راجن
پور(کرا ئم رپورٹر)راجن پور جیل کے قیدی تین تین دن باسی کھانا کھانے پر
مجبور،کنٹین کا ٹھیکیدار جیل ہی کا کڑور پتی کانسٹیبل نکلا۔کانسٹیبل مذکور
کی چار گاڑیاں،ایک کڑور بیس لاکھ روپے کی کوٹھی،راجن پور میں میں کڑوروں
روپے مالیت کے 33مرلہ کے دو قیمتی کمرشل پلاٹ ہیں سپریڈنٹ جیل اور
کانسٹیبل کی ملی بھگت سے سالانہ اڑھائی کڑور کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے
۔تفصیل کے مطابق راجن پور جیل میں کرپشن کے نئے سکینڈل سامنے آئے ہیں محمد
سجاد جیل کی کنٹین کا ٹھیکیدار بھی ہے او ر کڑوروں روپے کے اس ٹھیکہ میں
سپرینڈنٹ جیل محمد اعظم کے ساتھ ملی بھگت کر کے سالانہ اڑھائی کڑور روپے کا
ٹیکہ لگا رہے ہیں جیل چیک کمیٹی بھی ان سے اپنا حصہ وصول کرتی ہے اور
کنٹین ملازمین کے ذریعے منشیات جیل میں پہنچائی جا رہی ہے ۔ذرائع نے بتایا
کہ قیدیوں کو تین تین دن باسی ناشتہ یا کھانا دیا جاتا ہے جس کے فرضی بل
مقامی فریش ویل کی دوکان سے بنوائے جاتے ہیں ۔ جیل سپرینڈنٹ نے منتھلی کے
عوض جیل کو محمد سجاد کے حوالے کر رکھا ہے اور تمام معاملات نمٹانے کیلئے
محمد سجاد کی رضامندی سے مشروط ہیں۔ عوامی حلقوں نے ان الزامات کی تحقیقات
کا مطالبہ کیا ہے
0 comments:
Post a Comment