راجن
پور( کرائم رپورٹر)گزشتہ دس سالوں سے یہاں تعینات دو واپڈ اہلکارکڑوروں کی
جائداد کے مالک بن گئے ہیں اور 500ایکڑ رقبہ کاشت کرنے کے علاوہ 50لاکھ
مالیت کی آڑھت اور زرعی دوکانیں بھی ان کی ملکیت ہیں ۔ان کی زیر نگرانی
مٹھن کوٹ فیڈر سے ہر سال 8لاکھ یونٹ چوری کی آفیشل رپورٹیں بھی ان کا کچھ
نہ کر سکیں ۔تفصیل کے مطابق سرکاری رپورٹوں میں ہر سال مٹھن کوٹ فیڈر سے
آٹھ لاکھ یونٹ چوری ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے مگر چوروں کا کوئی سُراغ
لگانے کی آج تک کوشش نہیں کی گئی چھوٹے چھوٹے صارفین پر ڈیٹکشن بل ڈال کر
ان کی چیخیں نکلوائی جاتی ہیں جبکہ عرصہ دس سال سے یہاں تعینات لائن
سپرینڈنٹ محمد یوسف اور لائن مین کلیم چوہان کے ذاتی اثاثے کڑوروں تک پہنچ
گئے ہیں محمد یوسف کی جائداد کا تخمینہ 2کڑور 90لاکھ روپے ہے جبکہ 50لاکھ
کی مالیت کی آڑھت اور زرعی دوکانیں ہیں جبکہ 300 ایکڑ زرعی اراضی اس کے زیر
کاشت ہے اسی طرح کلیم چوہان کے اثاثوں کی مالیت ایک کڑور 60لاکھ روپے ہے
اور دو سو ایکڑ رقبہ کاشت کر رہا ہے ۔دونوں اہلکار سیاسی دڈیروں اور اپنے
افسران کے پسندیدہ بنے ہوئے ہیں دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر بجلی چوری
میں ملوث ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ انر جی سیور کی تقسیم میں بڑے پیمانے پر
دھاندلی کی گئی ہے کریم بخش ،امان اللہ ،محد صفدر، الہی بخش نے حکومت سے
مطالبہ کیا ہے کہ ان الزامات کی چھان بین کی جائے اور ملوث اہلکاروں کو
فوری طور پر یہاں سے تبدیل کر کے ان کے خلاف کاروائی کی جائے
0 comments:
Post a Comment