راجن پور(کرائم رپورٹر) سینکڑوں متاثرین نے گذشتہ روز ہمت فاؤنڈیشن کے دفتر
میں ہنگامہ کر دیا ۔ہمت فاؤنڈیشن کے سربراہ نجیب اللہ ساغر بمشکل اپنی جان
بچا کر بھاگ جانے میں کامیاب ہو گئے ہمت فاؤنڈیشن کے اثاثے فروخت ہونے لگے
۔متاثرین ہمت فاؤنڈیشن کی طرف سے ملنے والے60لاکھ روپے مالیت کے 40جعلی
چیک لے کر ضلعی انتظامیہ کے خلاف بھی نعرے بازی، بینک سے رقم کیش نہ ہوئی
متاثرین کا وزیر اعلی پنجاب سے رقوم واپس دلانے کا مطالبہ۔تفصیل کے مطابق
کڑوروں روپے کے فراڈ میں ملوث این جی او ہمت فاؤنڈیشن کے اثاثے فروخت ہونا
شروع ہو گئے ہیں ہمت فاؤنڈیشن کے اہلکار گذشتہ روز گاڑیاں ڈیرہ غازی خان
میں فروخت کرتے پائے گئے ہمت فاؤنڈیشن کی ریکوری بند ہو چکی ہے لوگوں نے اب
مزید رقم دینے کی بجائے واپسی کے مطالبے شروع کر دئے ہیں ۔ہمت فاؤنڈیشن نے
دو ماہ سے اپنے ملازمین کو تنخوائیں اور دفاتر کے کرائے نہیں دیے ۔ذرائع
نے بتایا ہے کہ ہمت فاؤنڈیشن کے سربراہ نجیب اللہ کی انتظامیہ کے ساتھ ڈیل
ہو گئی ہے اور اسے ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے اس اطلاع پر
سینکڑوں متاثرین ہمت فاؤنڈیشن کے دفتر پہنچ گئے اور نجیب اللہ ساغر کو
پکڑنے کی کو شش کی مگر وہ چکمہ دیکر فرار ہو گئے ۔دریں اثناء نجیب اللہ نے
40افراد کو ڈیڑھ دیڑھ لاکھ روپے کے چیک دئے تاہم تمام کے تمام چیک بنک سے
کیش نہ ہو سکے ۔متاثرین نے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کے خلاف بھی نعرے بازی
کی اور وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ کے تاخیری حربوں کے سبب
لوگوں کے کڑوروں روپے ڈوبنے کا خطرہ ہے متاثرین نے اس بارے مکمل ثبوت
فراہم کئے مگر پھر بھی ریکوری کیلئے اقدامات نہ کئے گئے ہیں اب بھی
انتظامیہ نجیب اللہ کو فرار کا موقع دیے رہی ہے ایسی صورت میں انتظامیہ پر
ذمہ داری عائد ہو گی۔وزیر اعلی راجن پور کے سب سے بڑے مالی سکینڈل کے ذمہ
داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے احکامات جاری کریں اور لوگوں کے
کڑوروں روپے واپس دلانے کیلئے بھی اقدامات کریں
0 comments:
Post a Comment