راجن پور (ڈسٹر کٹ رپورٹر)راجن پور ،سائیبریا سے آنے والے مہمان پرندوں کا
غیر قانونی شکار عروج پر پہنچ گیا محکمہ شکاریات خاموش تماشائی گیم
انسپکٹرز کے شکاریوں کے ساتھ حصے مقرر کمشنر ڈیرہ سمیت ڈی جی وائلڈ لائف سے
نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیل کے مطا بق ضلع راجن پور کے علاقہ پچادھ میں کوہ
سلیمان کے دامن میں سینکڑوں شکاریوں نے کیمپ لگا لئے ہیں ان شکاریوں کا
تعلق نہ صرف ضلع راجن پور بلکہ پنجاب کے ضلع میانوالی سے بھی بتایاگیا ہے
یہ شکاری بٹیر ،کونج اور دیگر پرندوں کے ساتھ ساتھ ’’باز‘‘ کا شکار بھی
کرتے ہیں مقامی مارکیٹ میں باز کی قیمت چار لاکھ سے بیس لاکھ روپے بتلائی
جاتی ہے شکاری باز کے ہاتھ لگنے پر ’’ جشن ‘‘ مناتے ہیں اور متعلقہ گیم
انسپکٹر کو حصہ دینے کے بعد پرندوں کو آگے فروخت کردیتے ہیں روزانہ کی
بنیادوں پر ہزاروں کی تعداد میں بٹیر مقامی دوکانوں پر تیس سے پچاس روپے فی
پرندہ کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے اور یہ بٹیر پرانا لاری اڈہ ،صدر
بازار اور عاقل پور روڈ پر سرِ عام دوکانوں پر فروخت ہورہے ہیں پرندوں کی
فروخت پر محکمہ وائلڈ لائف نے خاموشی اختیار کررکھی ہے جس سے ان پرندوں کی
نسل کُشی ہورہی ہے شہریوں محمد حسن ،محمد افضل عمرانی ،یوسف خان ،ریاض خان
ودیگر نے ڈی جی وائلڈ لائف سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع راجن پور میں کئی سالوں
سے تعینات ملازمین نے ’’حصوں ‘‘ کے عوض شکاریوں کو سرعام شکار کی اجازت دے
رکھی ہے فوری طور پر مقامی اہلکاروں کو تبدیل اور غیرقانونی شکار کی روک
تھام کیلئے لاہور سے سپیشل ٹیم روانہ کی جائے دوسری جانب ترجمان محکمہ
وائلڈ لائف نے موقف میں بتلایا کہ بازاروں میں بکنے والا بٹیر فارمی ہے
دیگر الزامات بھی غلط ہیں
0 comments:
Post a Comment