Feature Top (Full Width)

Thursday, 16 October 2014

محکمہ سوشل ویلفئیر بھی خاموش تماشائی بن گیا

راجن پور (ڈسٹر کٹ رپورٹر) شعور وآگاہی کی فراہمی کے نام پر این جی اوز کی تقریبات ضلعی ہیڈ کوآرٹرتک محدود ،دیہی عوام کو شعور دلانے کی باتیں جھوٹ کا پلندہ ،بڑے ہوٹلوں میں سماجی تنظیموں سے افراد بلا کر ’’ خانہ پری ‘‘ کی جانے لگی قوانین سے روشناسی اور ایڈووکیسی کی باتوں سے دیہی عوام آج بھی ’’لاعلم ‘‘ محکمہ سوشل ویلفئیر بھی خاموش تماشائی بن گیا فوٹو سیشن کرکے لاکھوں روپے ’’ہضم ‘‘ کرلئے جاتے ہیں کئی سالوں سے مقامی این جی اوز کا آڈٹ تک نہ کیا گیا بعض این جی اوز عوام سے لوٹ مار میں بھی مصروف صوبائی آفیسران سوشل ویلفئیر اور پی ڈی ایم اے این جی اوز کی منفی سرگرمیوں کا نوٹس لیں تفصیل کے مطابق راجن پور میں بیسیوں این جی اوز نے سادہ لوح مردوخواتین کو اُن کے حقوق اور اُنہیں قوانین سے روشناس کرانے کے نام پر اپنے ’’ڈونرز ‘‘ سے پراجیکٹ حاصل کررکھا ہے حیرت انگیز امر یہ ہے کہ یہ این جی اوز دیہی علاقوں میں جانے کی بجائے تقاریب راجن پور شہر کے ہوٹلوں پر منعقد کرکے اور صرف فوٹو سیشن کراکر بری الذمہ ہوجاتی ہیں تقریبات کے انعقاد کے نام پر لاکھوں روپوں کے فرضی اور بوگس بلز بنوا لئے جاتے ہیں جس سے کئی سالوں کے بعد آج بھی غیرت کے نام پہ قتل ،وٹہ سٹہ کی شادی ،پولیس کی جانب سے زیادتی اور کم عمری کی شادی کا رحجان دیکھنے کو ملتا ہے کئی این جی اوز نے سوشل ویلفئیر سے رجسٹریشن کے وقت کچھ نام رکھا اور پھر لوٹ مار کے بعد نام تبدیل کرلیا رجسٹریشن اور مانیٹر نگ کرنے والا ادارہ سوشل ویلفئیر بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے لاکھوں روپے تنخواہوں پر فرضی بھرتیاں اور خرچ کے بلز خورد برد کئے جارہے ہیں شہری حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت صوبائی حکام سے راجن پور میں فرضی کاروائیوں کی مرتکب این جی اوز کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب محکمہ سوشل ویلفئیر کے ترجمان کاموقف میں کہنا ہے کہ این جی اوز سے ریکارڈ طلب کررکھا ہے ریکارڈ فراہم نہ کرنے والی این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا جائیگا

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers