Feature Top (Full Width)

Saturday, 15 March 2014

ضلع راجن پور کے دیہی بوائز وگرلز اسکولوں کی حالتِ زار ناگفتہ بہ اسٹاف گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہا ہے


راجن پور ( کرائم رپورٹر ) ضلع راجن پور کے دیہی بوائز وگرلز اسکولوں کی حالتِ زار ناگفتہ بہ اسٹاف گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہا ہے کئی پرائمری اسکولوں میں اصل اساتذہ کی جگہ پرائیویٹ اساتذہ پڑھارہے ہیں مبینہ کرپشن نے ہمارے تعلیمی نظام کو مفلوج کردیا انتظامی آفیسران کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ان خیالات کا اظہار راجن پور کی متعدد سیاسی سماجی شخصیات نے اخبارسروے کے دوران کیا پی پی پی کے سابق امیدوار صوبائی حلقہ محمد یوسف خان کا کہنا تھا کہ دیہات کے کئی گرلز اسکولز آج کے جدید دور میں بند پڑے ہیں خواتین اساتذہ دن دس بجے آتی ہیں اور دو گھنٹہ گپیں ہانک کر گھروں کو لوٹ جاتی ہیں معروف قانون دان رشید احمد خان کا کہنا تھا کہ تحصیل روجہان اور کوٹ مٹھن کے متعدد گرلز اسکولوں میں اصل خواتین اساتذہ کی جگہ پرائیویٹ اساتذہ ڈیوٹی دے رہی ہیں جس سے بچوں کی پڑھائی شدید طور پر متاثر ہورہی ہے جبکہ ضلعی حکومت سب اچھا کی رپورٹ اعلی آفیسران کو بھجوانے میں مصروف ہے اے ای او سے لے کر ای ڈی او تعلیم تک سبھی کرپشن میں مصروف ہیں راجن پور کے دیہی علاقوں سے وابستہ شخصیات محمد نواز بہار حسین اور محمد حسین کا کہنا ہے کہ دیہی اسکولوں میں فرضی تعداد ظاہر کر کے گھی کے ڈبے اساتذہ سے لے کر آفیسران تعلیم کھاتے رہے مگر آج تک دیہی اسکولوں میں اساتذہ کی کارکردگی بہتر نہیں کی جاسکی ہے خواتین آفیسران دیہی سکولوں کو چیک کر نے جاتی ہی نہیں چیکنگ کے نام پرفرضی خانہ پری کی جاتی ہے جو انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے راؤ افسر کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کی آشیر باد سے اساتذہ گھر بیٹھے اپنے نجی کاروبار میں مصروف ہیں ایسے میں کس طرح ہم اپنی نئی نسل کو جدید تعلیم سے روشناس کرا سکتے ہیں عوامی سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب اورمحکمہ تعلیم پنجاب کے اربابِ اختیار سے ضلع راجن پور میں اساتذہ کی اسکولوں میں حاضری کو یقینی بنانے کیلئے سپیشل ٹیمیں بھجوانے کا مطالبہ کیا ہے

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers