راجن
پور (ڈسٹرکٹ رپورٹر)ورکس ڈیپارٹمنٹ میں سب انجینئرز سے ایکسئین تک مبینہ
طور پر ترقیاتی کاموں میں منہ مانگا کمیشن وصول کر نے لگے ،تعمیراتی کاموں
میں معیاری میٹرئیل کی بجائے ناقص میٹرئیل استعمال ہونے لگا مانیٹر نگ کر
نے والے ادارے خاموش،سرکاری فنڈز کی مادر شیر کی طرح لوٹ مار بند کرائی
جائے عوامی وشہری حلقوں کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق تعمیرات کے محکموں جن
میں روڈز،انہار،بلڈنگز،لوکل گورنمنٹ میں سب انجینئر ،ایس ڈی اور ایکسئین تک
سبھی نے منہ مانگا کمیشن وصول کر نا جاری رکھا ہوا ہے یہی ہی نہیں اکاؤنٹس
کلرک، ہیڈ کلرک ،ہیڈ ڈرافٹسمین اور محکمہ خزانہ بھی اپنا حصہ وصول کررہے
ہیں جس سے تعمیراتی کاموں میں پرلے درجے کا ناقص میٹرئیل استعمال کیا جارہا
ہے سب انجئینر جس پر تعمیراتی کا موں کی بنیاد وں سے تکمیل تک مکمل
مانیٹرنگ کرنا ہوتی ہے وہ اپنے حصہ کا کمیشن یابسااوقات زائد وصول کر کے
مکمل خاموشی اختیار کرلیتا ہے سائیٹ پر بیٹھنا تو درکار وزٹ کرنا بھی بوجھ
سمجھتا ہے جس سے کنٹریکٹرز اب کمیشن کے عوض ناقص میٹرئیل کااستعمال جاری
رکھے ہوئے ہیں اس بات کاعملی ثبوت ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ڈائیلسز کی عمارت
موجود ہے جسے بنے ہوئے بمشکل تین سال ہوئے ہیں ابھی سے مکمل ٹوٹ پھوٹ چکی
ہے راجن پور شہرکی سڑکات جواسفالٹ سے تیار شدہ ہیں ان میں گڑھے پڑ چکے ہیں
اس طرح راجن پور شہر کے سکولز کی عمارات جوحال ہی میں تیار کی گئی ہیں اُن
میں کریکس آچکے ہیں بلوچستان کے اضلاع جعفر آباد اور نصیر آباد کوسیراب کر
نے کے لئے تعمیرکی جانے والی کچھی کینال کی متعدد بار مرمت کی جاچکی ہے
المیہ یہ ہے مانیٹر نگ کر نے والے اِدارے بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں
عوامی وشہری حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف ،چیف سیکرٹری
پنجاب ،سیکرٹری ورکس اینڈسروسز پنجاب ،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب ،سیکرٹری
انہار پنجاب سے اس صورتحال کا نوٹس لینے اور تعمیرات میں ناقص میٹرئیل کے
بڑھتے ہوئے استعمال کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے ۔
0 comments:
Post a Comment