راجن
پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر )اسلام نے جو مقام عورت کو دیا ہے وہ کسی اور مذہب نے
نہیں دیا ۔ پنجاب حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی بہتری کے لیے ہر
ممکن کوشش کر رہی ہے ۔پنجاب حکومت کا 2016کا جو بل حقوق نسواں کے لیئے
منظور کیا ہے وہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔خواتین کو بھی چاہیے جو تعلیم
اور ہنر پر توجہ دیں تاکہ معاشرے میں با عزت روزگار حاصل کر سکیں ۔ان
خیالات کا اظہار ای ڈی او سی ڈی اصغر جلبانی اور دیگر مقررین نے انٹر نیشنل
وومن ڈے کے موقع پر سوشل ویلفئر کمپلیکس کے شعبہ صنعت زار میں منعقدہ
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت
خواتین کی فلاح و بہبود اور ان کے تحفظ کے لیے جو کردار ادا کر رہی ہے وہ
قابل تحسین ہیں اور اسلام میں مرد اور عورت کے جو حقوق دیئے ہیں وہ کسی اور
مذہب میں نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اب موجودہ حکومت نے خواتین کا کوٹہ
5%سے بڑھا کر 15%کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اچھی تعلیم اور صحت عورت کا
حق ہے ۔عورت پر تیزاب پھینکنے والے شخص کو دہشت گرد قرار دیا جائے گا اور
خواتین پر تشدد جرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ کم عمری کی شادی بھی جرم ہے ۔
خواتین جو کسی دفاتر یا ادارے میں کام کرتی ہیں ۔ ان کو حراساں کرنا بھی
جرم قرار دیا گیا ہے ۔آج کا دن خواتین کے تحفظ کے لیے منایا جا رہا ہے ۔اب
عورت اپنے حقوق حاصل کر سکتی ہے ۔ خواتین کو ان کے حقوق کے قانون کے بارے
میں مزید آگاہی آگے پھیلائیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مرد اور عورت
کی اجرت بھی برابر کر دی ہے ۔
0 comments:
Post a Comment