راجن پور(کرائم رپورٹر)راجن پور کی نواحی بستی مِیرے خان جتوئی میں کوٹ
مٹھن پولیس کے 30سے زائد شیر جوانوں کا دھاوا خواتین اور بچوں کے ساتھ
بہیمانہ سلوک ،کمرے کو آگ لگادی جاتے وقت دماغی مریض نوجوان اور 65 سالہ
بزرگ کو بھی ساتھ لے گئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف پولیس گَردی
کا نوٹس لیں اہلِ علاقہ کا احتجاج تفصیل کے مطابق صبح ساڑھے چھ بجے تھانہ
کوٹ مٹھن پولیس اور چوکی بیٹ سونترا کے تیس سے زائد شیر جوانوں نے چوکی
انچارج محمد شریف کی سربراہی میں بستی مِیرے جتوئی پر دھاوا بول دیا پولیس
اہلکاروں نے بستی کے پندرہ گھروں کی تلاشی لی اور توڑ پھوڑ بھی کی اس دوران
چوکی انچارج شریف خان اے ایس آئی یسین خان نے کمرے کو آگ لگا دی جاتے وقت
دماغی مریض نوجوان اور پینسٹھ سالہ بزرگ کو بھی اپنے ساتھ لے گئے بستی کے
مکینوں اختر حسین میرعالم مستری غلام نبی سمیت سینکڑوں متاثرین نے احتجاج
کرتے ہوئے الزام عائد کرتے ہوئے بتلایا کہ پولیس ہمارے لئے دہشت گرد بن چکی
ایک طرف علاقے کے ڈاکو ان کے جان ومال کے دشمن ہیں تو دوسری جانب پولیس
پیسوں کیلئے انہیں ناجائز حراست میں لے لیتی ہے انہوں نے الزام عائد کیا
کہ فصل کے موسم میں گھروں پر دھاوا بول کراور ناجائز گرفتاریاں کر کے ہم سے
رقمیں بٹورتے ہیں اُن کا کہنا تھا ان کے خلاف تھانے میں کوئی مقدمہ درج
نہیں ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے بزرگ خاتون قائم بی بی کو بھی
تشدد کانشانہ بنایا متاثرین کاکہنا تھا کہ پولیس ان کی حفاظت کرنے کی بجائے
ان سے لوٹ مار میں مصروف ہے اس دوران مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے
وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے اورانصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے
0 comments:
Post a Comment