راجن پور(کرائم رپورٹر) کوٹ مٹھن مرغائی اور بمبکہ میں عطائیوں کی بھرمار
مڈل پاس عطائی نے غلط انجکشن لگا کر ایک خاتون کا خون جلا دیا،فالج کے بخار
والی مریضہ کو نہانے کا مشورہ دے کر اسے ایک بازو اور ٹانگ سے معذور کردیا
۔اہل علاقہ کامڈل پاس ڈاکٹر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا ۔تفصیل کے
مطابق کوٹ مٹھن ،مرغائی اور ببکہ میں عائی ڈاکٹروں نے بندے مار کلینک کھول
رکھے ہیں جہاں جانوروں کی وائیلیں انسانوں پر آزما کر بڑے سے بڑا بخار
منٹوں میں ٹھیک کرنے کے تجربے کے دعوے کئے جانے لگے،گدھے گھوڑے اور کتوں کے
استعمال کی وائیلیں انسانوں پر آزمائی جانے لگیں ۔رکھ بنگالہ کے رہائشی
گودھے خان نے میڈیا کو بتایا کہ بمبکہ میں مڈل پاس ایاز لاکھا نے عرصہ
دراز سے موت گھر سجا رکھا ہے اس نے میری دمہ اور کھانسی کی مریضہ والدہ کو
غلط انجکشن لگا دیا جس سے اس کا خون جل گیا جسے ہم نے فوری طور پر ڈاکٹر
ارشاد کے ہسپتال لے گئے جہاں اس کا سارا خون تبدیل کرانا پڑا اس پر ہمارا
چالیس ہزار رقم خرچ ہوچکی ۔ایک اور رہائشی کالو خان نے بتایاکہ چند دن پہلے
اسی بد بخت ڈاکٹر کے پاس نہالا ں مائی دوائی لینے آئی جسے فالج کا بخار
تھا ایاز لاکھانے اسے سخت سردی کے باوجود نہانے کا مشورہ دیا جس سے وہ ایک
ٹانگ اور ایک بازو سے ہمیشہ کے لئے معذور ہوگئی جو اس ڈاکٹر کواٹھتے بیٹھتے
بد دائیں دیتی رہتی ہے ۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں سرکاری
ڈسپنسری تو موجود ہے مگر ادویات ناپید ہیں اور نہ ہی ڈاکٹر آتا ہے ہمیں
ایمرجینسی میں مجبوراً ان عطائیوں کے پاس جانا پڑتا ہے۔شہر سے دوری کی بنا
پر متعدد بارہمارے مریض DHQ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑجاتے ہیں۔انہوں
نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب اورڈی سی او راجن پورسے عطائیوں کے خلاف سخت
کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موت گھر فوری طور پر بند کئے
جائیں اور سرکاری ڈسپنسری میں ڈاکٹر کی حاضری کو یقینی بنایا جائے
0 comments:
Post a Comment