راجن پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر )خواجہ غلام فریدؒ کا عرس ایک مذہبی تہوار ہے اور
اس کو ضلع راجن پور میں پوری عقیدت اور جذبے سے منایاجاتا ہے۔ خواجہ غلام
فریدؒ کے عرس مبارک کی 3روزہ تقریبات کا باقاعدہ آغاز 16جنوری سے کوٹ
مٹھن شریف میں ہونے جا رہا ہے۔پاکستا ن بھر سے زائرین کی بہت بڑی تعداد اور
مہمانان گرامی اس میں خصوصی شرکت کرتے ہیں ۔مجھے اپنے تمام ضلعی اداروں
بشمول پولیس پر بھر پور اعتماد ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ ہر سال کی طرح آ
پ تمام ادارے اپنا اپنا کردار بخوبی نبھائیں گے۔ان باتوں کا اظہار ڈی سی
او راجن پور چوہدری ظہور حسین گجر نے خواجہ غلام فریدؒ کے عرس کے حوالے سے
منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران کیا ۔اس موقع پر ڈی او سی
میاں آفتاب،ایس پی انوسٹی گیشن راجن پور،اے ڈی سی ارشد گوپانگ،اے سی راجن
پور، ایم ایس ڈی ایچ کیو،ڈی او فاریسٹ،ڈی او سول ڈیفینس، ڈی او لیبر،جنرل
مینیجر محکمہ اوقاف،ٹی ایم او،ریسکیو نمائندہ، ایس ایچ او کوٹ مٹھن اور
دیگر افسران نے شرت کی۔دوران بریفنگ بتایا گیا کہ زائرین کی بڑی تعداد کو
دیکھتے ہوئے انتظامات کرلئے گئے ہیں ۔پانی کا اضافی ٹینک،50عدد باتھ
رومز،9سی سی ٹی وی کیمرے،عارضی رہائش کے لئے 22گورنمنٹ سکولز،ڈسپنسری کا
قیام،ڈ ی ایچ کیو میں بھی ایمرجینسی کاؤنٹر،2ایمبولینسز،5عدد پولیو کے
اضافی کاؤنٹر،2میڈیکل کیمپ،4ریسکیو گاڑیاں،5واک تھرو گیٹ،30اہلکار سول
ڈیفینس ڈیوٹی پر معمور ہوں گے،واپڈا کی طرف سے 150کلو واٹ کے جنریٹر کا
انتظام ،فاریسٹ ریسٹ ہاؤس 3دن کے لئے مختص،3اضافی پارکنگ اسٹینڈ،پولیس کی
800نفری جسکا انچارج ایس پی ہوگا،ٹریفک اہلکار دن رات کی شفٹوں میں کام
کریں گے،تمام محکمہ جات کے اسٹاف کا ڈیوٹی پلان تشکیل دیاجا چکا ہے۔ڈی سی
او راجن پور نے ہدایت کی کہ پاکستان بھر میں جاری دہشتگردی کو مد نظر رکھتے
ہوئے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری نہایت اہم ہوگی،ایسی کوئی کمی نہ رہنے
دیں کہ شرپسند عناصر کوئی بھی فائدہ اٹھا سکیں۔تمام داخلی اور خارجی راستوں
پر کڑی نگرانی رکھی جائے۔دربار سے ملحقہ عمارتوں سے زائرین کے لئے مٹھائی
وغیرہ پھینکنے پر مکمل پابندی کو یقینی بنایاجائے اور میں نے ایک لیٹر سائن
کردیا ہے کہ اس مذہبی تہوار کے موقع پر کسی بھی قسم کی کوئی سرکس یا
ورائٹی شو کا انعقاد نہیں ہوگا ،اس پر بھی سختی سے عمل کروایا جائے۔ باقی
تمام محکمہ جات اپنے اپنے انتظامات دوبارہ چیک کرلیں اور اس بات کو ہر حال
میں ممکن بنائیں کہ کسی بھی قسم کی کوئی کمی ہونے کی وجہ سے ضلع راجن پور
کی ساکھ متاثر نہ ہو۔
0 comments:
Post a Comment