Feature Top (Full Width)

Saturday, 21 February 2015

منافع بخش پیداوار کیلئے بہتر منصوبہ بندی اور دستیاب وسائل کادانشمندانہ استعمال وقت کی اہم ضرورت ہےآصف حیات خان نیازی

را جن پور (ڈسٹر کٹ رپورٹر )منافع بخش پیداوار کیلئے بہتر منصوبہ بندی اور دستیاب وسائل کادانشمندانہ استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے اس زیادہ سے زیادہ پیداواور اور بہتر نتائج کیلئے محدود قدرتی اور معاشی وسائل کا مناسب منصوبہ بندی اور بہترحکمت عملی کے ساتھ استعمال ضروری ہیے ۔جبکہ ہمارے ہاں فی ایکڑ پیداوار میں ٹھہراؤ اور کمی کا سب سے بڑا سبب کھادوں کا غیرمتوازن استعمال ہے۔ان خیالات کا اظہارفوجی فرٹیلائزر کمپنی کے زونل منیجر آصف حیات خان نیازی نے ایف ایف سی ڈیرہ غازیخان کے زیراہتمام راجن پور میں گنے کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہافوجی فرٹیلائزر کمپنی کے زرعی ماہرین کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی کی منتقلی اور کھادوں کے منافع بخش استعمال کی ترغیب و رترویج کیلئے ہمہ وقت مصروف عمل ہیں۔اس سے پہلے ایف ایف سی ڈیرہ غازیخان کے ریجنل منیجر جناب افضال مغل نے کاشتکاروں کو سیمینارمیں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی ملک کاکھاد بنانے والا سب سے بڑاادارہ ہے جونہ صرف اپنے ڈیلرز کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے ملک کے کونے کونے کھادوں کی دستیابی کویقینی بنا رہا ہے بلکہ ان کھادوں کے بہتر استعمال اور جدید کاشتکاری کے طریقوں کے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ایف ایف سی تربیتی پروگرام، زرعی سیمینار، نمائشی پلاٹ ، زرعی لٹریچرکی تقسیم اور ویڈیو فلموں کے ذریعے کاشتکاروں کی رہنمائی کے ساتھ ساتھ پانی ومٹی کے مفت تجزیہ کی سہولت بہم پہنچارہی ہے ۔اب کاشتکاروں کافرض ہے کہ وہ ان سہولیات سے استفادہ کریں۔انہوں نے کہاکہ آج کا سیمیناربھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔لہذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ اس سیمینارکے زرعی ماہرین کی مرتبہ سفارشات کی روشنی میں فصلیں کاشت کریں اور اپنی پیداوار میں اضافہ کریں۔فارم ایڈوائزری سنٹرفوجی فرٹیلائزرکمپنی ملتا ن کے منیجر جناب راشد منظور نے کاشتکاروں کوگنے کی کم پیداوار کے اسباب اور کاشت کے جدید طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ گنے کی بہتر اور منافع بخش پیداوار کیلئے روائتی فرسودہ طریقہ کاشت کو ترک کرکے تمام جدیدزرعی عوامل پر مربوط انداز میں عمل انتہائی ضروری ہے جس سے عام کاشتکاربھی ملکی اوسط پیداوار سے دگناپیداوار حاصل کر سکتا ہے۔ایف ایف سی کے ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرعباس عزیز نے کاشتکاروں کوگنے کی فصل کیلئے درکار اجزائے خوراک اور کھادوں کے متوازن استعمال کی اہمیت سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ فصل کی کاشت پر اٹھنے والے اخراجات میں بڑا حصہ کھادوں کا ہوتا ہے لہذا کاشتکار کھادوں کے استعمال سے اسی وقت زیادہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں جب وہ تمام کھادوں کا متوازن اور متناسب استعمال کو یقینی بنائیں۔ ایف ایف سی کے ماہرزراعت محمد طیب نے گنے کی بیماریوں اور کیڑوں کے مربوط انسداد کے مطلق کاشتکاروں کو آگاہی دی ۔جنرل منیجر کین انڈس شوگر ملزراجن پور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاشتکار گنے کی زیادہ پیداوار دینے والی نئی اقسام کاشت کریں اوربیماریوں اور کیڑوں کے انسداد پر بھرپورتوجہ دیں۔۔پروگرا م کے مہمان خصوصی ملک سیف الرحمن ای ڈی او زراعت راجن پورنے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے ایف ایف سی کی زرعی خدمات کو سراہا اور کہاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا ہمارے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ اس مقصد کیلئے مختلف فصلوں کی فی ایکٹر پیداواری صلاحیت اور اوسط پیداوار میں کمی لاکر ہم نہ صرف اپنی ملکی ضروریات کو پورا کرسکتے ہیں بلکہ زرعی اجناس کی برآمد سے خاطرخواہ زرمبادلہ بھی کما سکتے ہیں۔سیمینار میں ایف ایف سی کے آفیسرز شیراز اشرف اور وقارسلیم نے بھی کاشتکاروں سے خطاب کیا۔

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers