Feature Top (Full Width)

Tuesday, 1 March 2016

راجن پور ،واپڈا انتظا میہ نے صارفین کو اووربلنگ کی انتہاء کردی

راجن پور (ڈسٹر کٹ رپورٹر) راجن پور ،واپڈا انتظا میہ نے صارفین کو اووربلنگ کی انتہاء کردی ماہ جنوری میں 3 لاکھ یونٹ کی اوور بلنگ کی گئی عوام سڑکوں پر نہ نکلے تو ماہ فروری میں 5 لاکھ یونٹس کی اوور بلنگ کردی ضلع راجن پور کے گریڈ اسٹیشن میٹر کی ریڈ نگ سے بھی پانچ لاکھ یونٹس’’ ایکسٹرا ‘‘چلا دیئے گئے بجلی بلوں پر تاحال میٹر ریڈ نگ عکس جاری نہ کیا جاسکاناانصافی اور ظلم کا خاتمہ کیا جائے عوامی وشہری حلقوں کی چئیر مین واپڈا ،چیف ایگزیکٹو میپکو ملتان کو نوٹس لینے کی اپیل تفصیلات کے مطابق ضلع راجن پور میں محکمہ واپڈا نے ظلم کی انتہاء کررکھی ہے ہر ماہ لاکھوں یونٹس اضافی ڈال کر صارفین سے زبردستی اضافی یونٹس کی رقوم وصول کی جارہی ہے واپڈا کے پلان کے باوجود ضلع راجن پور میں بجلی کے بلوں پر میٹر ریڈ نگ کاعکس شائع نہیں کیا جارہا جبکہ میپکو کمپنی کے زیرانتظام دیگر اضلاع جن میں رحیم یارخان ،بہاولپور ،مظفر گڑھ اور ڈی جی خان شامل ہیں وہاں بجلی بلوں پر میٹر ریڈ نگ عکس شائع کیا جارہا ہے جس سے صارفین واپڈا تسلی کرتے ہیں کہ اُنہیں زائد یونٹس نہیں چارج کئے گئے ضلع راجن پور میں واپڈا آفیسران سے بات کی جائے تواُن کا موقف آتا ہے کہ ہماری سب ڈویژن میں دس میٹر ریڈرز کی آسامیاں تو موجود ہیں مگر چار میٹر ریڈرز کام کررہے ہیں ان میٹر ریڈرز نے نام نہ ظاہر کر نے کی شرط پر بتلایا کہ میٹر انسپکٹر حاجی محمد اجمل اُن سے ریڈ نگ اور میٹر عکس لے لیتا ہے اور پھر بلنگ سیکشن بھجواتے وقت ہر صارف کو اعلیٰ آفیسران کی ’’ہدایت ‘‘ پر ایک سو سے پانچ سو یونٹس تک اضافی ڈالے جاتے ہیں شہری جب اپنا بل دُرست کرانے واپڈا دفتر پہنچتے ہیں تو اُنہیں یہ کہہ کرٹرخا دیا جاتا ہے کہ اپنا یہ ماہا نہ بل ادا کردیں نئے بل میں آپ کو یونٹس چارج نہیں ہوں گے مگر صورتحال اس سے بھی بڑھتی جارہی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ دفتر کے چکر کاٹ کاٹ کرتھک گئے ہیں اُن کی کوئی نہیں سنتا عوامی وشہری حلقوں نے اعلیٰ واپڈا حکام چئیر مین واپڈا ،چیف ایگزیکٹو میپکو ملتان ،ایس ای ڈی جی خان سے صورتحال کا نوٹس لینے اور بلوں پر میٹر ریڈ نگ عکس پر نٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers