راجن
پور(ڈسٹر کٹ رپورٹر)ضلع راجن پورکا شمار صوبہ پنجا ب کے پسماندہ اضلاع میں
سب سے ذیادہ اہمیت کا حامل ہے اور میاں نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب
شہباز شریف کی قیادت نے ملک بھر سے غربت اور بے روزگاری کے خاتمہ کا تہیہ
کر رکھا ہے۔ پنجاب بھر میں بھی حکومت کے ویژن کی روشنی میں BISP میں
انقلابی اصلاحات اور تبدیلیاں لائی جارہی ہیں۔انکے نتیجہ میں غریبوں کی
سماجی اور معاشی زندگی پر گہرے اور خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔ میں سمجھتی
ہوں کہ ضلع راجن پور کی خواتین کا ذیادہ حق ہے کہ وہ اس پروگرام سے مستفید
ہو کر باشعور خواتین بن سکیں اور اپنے بچوں کی پرورش ذیادہ بہتر طریقے سے
کر سکیں۔ان خیالات کا اظہار و زیر مملکت اور بے نظیرانکم سپورٹ پروگرا م کی
چیئر پرسن ماروی میمن نے ہفتہ کے روز راجن پور میں BISP کے آفس میں عوامی
اجتماع اور میڈیا نمائندگان سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پرڈویژنل
ڈائریکٹر ناصرہ بتول ،ای ڈی او سیڈی اصغر جلبانی،تحصیلدار اعظم گوپانگ،مسلم
لیگ(ن) کے عہدیداران خضر خان مزاری،شیخ ولی محمد،چوہدری ظہیر کے علاوہ
BISP کے آفیسران و دیگر معززین علاقہ اور خواتین کی بڑی تعداد موجود
تھی۔انہوں نے میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیرانکم
سپورٹ نے ملک بھر میں جلد ہی نہیں نئے سروے کے آغاز کا اصولی فیصلہ کر لیا
ہے اور وزیراعظم نے BISP کے بجٹ کو 40ارب روپے سے بڑھا کر 105ارب روپے
کردیا ہے۔ مستحقین کی امدادی رقوم کی شرح 4500روپے سے بڑھاکر 4700روپے کردی
گئی ہے ، ادارہ اور مستحق کے درمیان مڈل مین کے منفی کردار کو ختم کرنے کے
لئے بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی جارہی ہے۔ ایک ہنر ایک نگر و سیلہ
پرائمری سکول کا دائرہ کار بھی 5اضلاع سے بڑھاکر 32اضلاع تک کر دیا گیا ہے
۔ جس میں جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ کے دور افتادہ اور پسماندہ اضلاع کو
ترجیح دی گئی ہے۔BISP کے مستحقین کو مستقل بنیادوں پر اپنے پاؤں پرکھڑا
کرنے کے لئے ہنر مند بنایا جائے گا اور ان کی تیار کردہ مصنوعات کی قومی
اور بین الاقوامی مارکیٹوں تک رسائی کو یقینی بنایا جائیگا۔
0 comments:
Post a Comment