راجن
پور (ڈسٹرکٹ رپورٹر) عوام کے جان ومال کی حفاظت پر مامور پولیس سادہ لوح
دیہاتیوں پر ٹوٹ پڑی ،ملزم کی تلاش میں گھروں پر دھاوا بول دیا جاتے وقت
لاکھوں روپوں کے مویشی لے گئی عدالت عالیہ کے حکم کے باوجود کاروائی نہ
ہوسکی وزیراعلیٰ پنجاب ،آئی جی پنجاب سے نوٹس لینے اور انصاف فراہم کر نے
کا مطا لبہ تفصیلات کے مطابق ٹھانہ سٹی پولیس نے گذشتہ دنوں عاقل پور کے
نواح میں قائم بستی سہرانی میں دھاوا بول دیا پولیس کی بھاری نفری جوپانچ
گاڑیوں پر سوار تھی پوری بستی میں پھیل گئی اور ملزم غلام عباس کو پیش کرنے
کا حکم دیا بستی والوں نے پولیس کو بتلایا کہ غلام عباس کے ساتھ کسی کا
کوئی تعلق نہیں مگر پولیس اہلکار جنہیں سب انسپکٹر کی قیادت حاصل تھی گھر
گھر تلاشی لی خواتین کوزدوکوب کیا اور سامان اُلٹ پُلٹ کرتے رہے اس دوران
پولیس تھا نہ سٹی کے اہلکاروں نے ایس ایچ او چوہدری فیاض الحق کی ہدایت پر
تین روز مسلسل بستی کو پہرے میں لئے رکھا بستی کی خواتین رحمت مائی ،امیر
مائی ،محمدرحیم ،محمد عبداللہ ،محمدرسول بخش ،محمداختر ودیگر نے میڈیا کو
بتلایا کہ تھانہ سٹی پولیس کے سب انسپکٹر اور دیگر اہلکاروں نے تین لاکھ کی
بھینسیں بیل اور دیگر مویشی بھی ہمراہ لے گئے متاثرین رحمت مائی کا کہنا
تھا کہ غریب خواتین ہیں صرف مویشی ہی اُن کی گذر کاواحد ذریعہ تھے جو پولیس
اہلکار لے گئے ہیں دوسری خاتون امیر مائی جو بیوہ ہیں اُن کا کہناتھاکہ
لوگوں سے اُدھار مویشی لے کر صرف اُن سے ہی گھر کا خرچ چلاتی تھی اب وہ بھی
پولیس لے گئی کیا پولیس کا یہی کام ہے ؟ ملزم کو پکڑ نے کی جائے دیگربستی
کے لوگوں کے مال کو اُٹھا لیا جائے ؟متاثرین کے مطابق عدالت عالیہ کے حکم
کے باوجود انہیں انصاف نہیں ملا متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ
پنجاب میاں محمد شہباز شریف آئی جی پنجاب سے مطا لبہ کیا ہے کہ فوری طور پر
اُن کے مویشی واپس کرائے جائیں اور اُنہیں انصاف فراہم کیا جائے ۔
0 comments:
Post a Comment