Feature Top (Full Width)

Saturday, 4 June 2016

مین اٹرانسمیشن لائن کے نیچے بھٹے مسما ر کر نے کا حکم

راجن پور( ڈسٹر کٹ رپورٹر) ڈی سی او راجن پور نے نیشنل ٹرانسمیشن لائن کے نیچے آنے والے بھٹوں کو ڈی مالش کرنے کا حکم دے دیاحتمی کاروائی ڈی جی ماحولیات کے احکامات کے بعد کی جائے گی۔بھٹوں میں جلائی جانے والی شوگر مل کی مڈ، گندم کا بھوسہ اور پلاسٹک کچرا سے کاربن ڈائی اکسائید اور سلفر ڈائی اکسائیڈنہ صرف نیشنل ٹرانسمشن لائنوں کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ انسانوں پر مضر صحت اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں گورنمنٹ پرائمری سکول نور پور کالونی کے ننھے طالب علم کئی بار بے ہوش ہو چکے ہیں اور بھٹوں پر کام کرنے والے مزدوروں کے مکانوں میں آگ لگ چکی ہے۔تفصیل کے مطابق دسمبر 2015 ؁ میں ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن کا سبب فاضل پور میں محمد اکرم اور عبدالرحمن نامی اشخاص کے بھٹے تھے جن سے نکلنے والی سلفر ڈائی اکسائیڈ اور کاربن ڈائی اکسائیڈ نے نیشنل ٹرانسمشن لائنوں کونقصان پہنچایا اگرچہ بریک ڈاؤن کے بعد حکومت نے ان بھٹوں کو بند کر دیا مگر اس وقت گدو پاور سے لے کر مظفر گڑھ پاور ہاؤس اور ملتان میں 500کے وی گریڈ اسٹیشن تک 3لائنوں پر 90بھٹے موجود ہیں اور اتنا نقصان پہنچا رہے ہیں جو بند ہونے والے بھٹے نقصان پہنچاتے رہے ہیں ان سے نکلنے والے کیمیکل ان لائنوں کو زنگ آلودہ کردیتے ہیں ایک دفعہ اگر نیشنل ٹرانسمیشن لائن بند ہو جائے تو پاور ہاؤس کو دوبارہ سٹارٹ کرنے کیلئے پچیس سے تیس لاکھ روپے کے اخراجات آتے ہیں ۔اس بارے ملک بھر میں متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جب کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے تو یہ ادارے حرکت میں آتے ہیں۔محکمہ ماحولیات نے اس بارے ڈی سی او راجن پور کو اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے جس پر انہوں نے ڈی ایم او راجن پور عبدالروف مغل کو کاروائی کا حکم دیا ہے ۔ڈی ایم او نے ماحولیات سے کاروائی کی رپورٹ طلب کی ہے کیونکہ یہی ادارہ کاروائی کا مجا ز ہے تاہم ماحولیات کو ان بھٹوں کو ڈی مالش کرنے کیلئے ڈی جی ماحولیات لاہور کی منظوری کا انتظار ہے جس میں تاخیر سیاسی لوگوں کی دخل اندازی کی وجہ ہو رہی ہے مگر اس کا خمیازہ ان لائنوں کے علاوہ مقامی لوگوں کو بھی بھگتنا پڑ رہا ہے گورنمنٹ پرائمری سکول نور کالونی بستی ساہو کے ہیڈ ماسٹر محمد ظفر نے رپورٹ کی ہے کہ اس کے طالب علم کئی بار بے ہوش ہو چکے ہیں فاضل پور میں چوہدری اکرم کے بھٹہ پر کام کرنے ولے مزدوروں کے کوارٹرز کو کئی بار آگ لگ چکی ہے ۔سب سے اہم زنگ آلودہ نیشنل ٹرانسمیشن لائنوں کے نیچے انڈس ہائی وے سے گزرنے والی ٹریفک کو لاحق ہے ان لائنوں کے کسی بس پر گرنے کی صورت ایک بڑی تباہی رونما ہو سکتی ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 

Subscribe to our Newsletter

Contact our Support

Email us: youremail@gmail.com

Our Team Memebers